مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ فلسطین کا ’دو ریاستی حل‘ ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ فلسطین کا ’دو ریاستی حل‘ ناگزیر ہے۔
اسحٰق ڈار کی زیر صدارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ اور مسئلہ فلسطین پر مباحثہ ہوا۔
پاکستان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانیت کا قتل عام ہو رہا ہے، فلسطین میں خواتین اور بچوں سمیت 58 ہزار سے زائد افراد کو بے دردی کے ساتھ شہید کر دیا گیا۔
سیاسی مذاکرات پر مبنی 2 ریاستی حل مسئلہ فلسطین کے لیے ناگزیر ہے، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ فلسطین کو حل کرنا ہوگا۔
نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں ہر طرف بھوک اور افلاس نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، سلامتی کونسل مسئلہ فلسطین کے حل میں اپنا کردار ادا کرے، ساتھ ہی پاکستان مسئلہ فلسطین کے لیے اصولی مؤقف، یکجہتی کےعزم کا اعادہ کرتا ہے، مسئلہ فلسطین کا حل1967کی سرحدوں سے پہلےدو ریاستی حل میں مضمر ہے۔
وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے مزید کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کو فوری ممکن بنایا جائے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان شام میں پائیدار استحکام کی حمایت کرتا ہے، ایران پر اسرائیلی جارحیت باعث تشویش اور طاقت کا یک طرفہ بے دریغ استعمال کشیدگی میں اضافہ کرتا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز (22 جولائی) کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا تھا۔
قرارداد میں تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تنازعات کے پُرامن حل کے لیے مذاکرات، ثالثی، پنچایت، عدالتی فیصلے یا دیگر پُرامن ذرائع کو مؤثر طریقے سے استعمال کریں۔