بڑھاپے میں ماں کو پیسا نہیں، اولاد کا ساتھ چاہیے ہوتا ہے، محسن گیلانی

سینئر اداکار، ہدایتکار و براڈکاسٹر محسن گیلانی نے اداکارہ عائشہ خان کی تنہائی اور آخری ایام سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماں کو بڑھاپے میں صرف پیسوں کی نہیں بلکہ اولاد کے ساتھ اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ گزشتہ ماہ 20 جون کو ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جب سینئر اداکارہ عائشہ خان کی لاش کراچی کے گلشنِ اقبال کے ایک اپارٹمنٹ سے برآمد ہوئی، شواہد سے معلوم ہوا کہ وہ تنہا رہتی تھیں اور ان کی موت چند روز قبل واقع ہوئی تھی۔ حال ہی میں محسن گیلانی نے ’آر ٹی ایس وِد 24 پلس‘ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اس افسوسناک واقعے پر گفتگو کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ عائشہ خان کو تقریباً چھببیس سے ستائیس سال سے جانتے تھے اور ان کے ساتھ کئی ڈراموں میں کام کر چکے تھے، اس لیے ان کے درمیان ایک خاص تعلق قائم ہو گیا تھا۔ محسن گیلانی نے بتایا کہ ایک پراجیکٹ میں انہوں نے عائشہ خان کے بیٹے کا کردار ادا کیا تھا، شوٹنگ کے دوران عائشہ خان کو اکثر غصہ آ جاتا تھا اور وہ غصے میں مائیک پھینک دیا کرتی تھیں، جو دوسروں کے لیے پریشانی کا باعث بنتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب انہوں نے عائشہ خان کو اس رویے سے متعلق احساس دلایا تو وہ بات سمجھ گئیں اور اس کے بعد انہوں نے غصہ کرنا چھوڑ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی پراجیکٹ میں اداکارہ نازلی نصر ان کی بیوی کا کردار ادا کر رہی تھیں اور وہ عائشہ خان کی بہت خدمت کرتی تھیں، کبھی ان کے پیر دباتی تھیں، کبھی کپڑے پہننے میں مدد دیتی تھیں، عائشہ خان اکثر ان سے کہا کرتی تھیں، تم گواہ رہنا نازلی میرا خیال رکھتی ہے، اگر میں کبھی اکیلی رہ گئی تو نازلی کے پاس چلی جاؤں گی۔ محسن گیلانی نے بتایا کہ عائشہ خان تنہائی پسند تھیں، جس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ ان کے بچے مصروف ہو چکے تھے۔ انہوں نے ایک دوست کا ذکر کیے بغیر ایک وائس کال کا حوالہ دیا، جس میں بتایا گیا تھا کہ عائشہ خان کے بچے انہیں پیسے بھیجتے تھے، لیکن ان کے خیال میں کیا بڑھاپے میں ماں کو صرف پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے؟ ماں کو تو اولاد کی توجہ اور وقت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اداکار نے کہا کہ انہوں نے خود دیکھا کہ عائشہ خان اپنے بچوں سے کتنی محبت کرتی تھیں اور انہوں نے ان کے لیے کتنی قربانیاں دی تھیں۔ آخر میں محسن گیلانی نے کہا کہ وہ ان سب باتوں کے گواہ ہیں اور ماؤں سے یہی گزارش ہے کہ ایسی اولاد کے لیے، جو صرف پیسوں تک محدود ہو، بس دعا ہی کریں۔