پی ٹی آئی پارلیمینٹیرینز نے مخصوص نشستوں کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز ( پی ٹی آئی پی ) نے خیبرپختونخوا میں مخصوص نشستیں لینے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز ( پی ٹی آئی پی ) نےخیبرپختونخوا میں مخصوص نشستیں حصے کے مطابق لینے کے لیے الیکشن کمیشن کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کی الیکشن کمیشن کے خلاف درخواست کی کل سماعت کریں گے۔
پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز نے اپنی درخواست میں الیکشن کمیشن کا 5 اپریل کا نوٹیفکیشن چیلنج کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ الیکشن کمیشن کو چار مارچ کا نوٹیفکیشن درست کرنے کا حکم دیا جائے۔
پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز نے استدعا کی ہے کہ ان کے حصہ کے مطابق کے پی میں مخصوص نشستیں دی جائیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 27جون کو 5 کے مقابلے میں 7 کی اکثریت سے مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواستیں منظور کرلی تھیں۔
عدالت نے مختصر فیصلے میں سپریم کورٹ کا 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا اور سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 74 مخصوص نشستیں بحال کردی تھیں، الیکشن کمیشن کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عدالتی فیصلے کی روشنی میں مجموعی طورپر (ن) لیگ کو 43 ، پیپلزپارٹی کو 14 اور جے یوآئی کو 12 نشستیں ملیں جبکہ استحکام پاکستان پارٹی ، مسلم لیگ (ق) ، اے این پی ، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی پی کے حصے میں ایک ایک نشست آئی۔
قومی اسمبلی کی بحال کردہ 19نشستوں میں سے (ن) لیگ کو 13 ، پیپلزپارٹی کو 4 اور جے یوآئی کو 2 نشستیں ملیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق عدالتی فیصلے کی روشنی میں خیبرپختونخوا اسمبلی کی 25 نشستیں بحال کی گئیں جن میں جے یوآئی کو 10 ، ن لیگ کو 7 اور پیپلزپارٹی کو 6 نشستیں ملی ہیں، پی ٹی آئی پی اور اے این پی کے حصے میں ایک ایک نشست آئی۔