بھارت نے جعلی مقابلوں میں پاکستانیوں کو شہید کرکے دہشتگرد قرار دینے کا منصوبہ دوبارہ شروع کردیا، سیکیورٹی ذرائع

آپریشن سندورکی ناکامی کےبعد بھارت نے ’ آپریشن مہادیو’ کے نام پر جعلی مقابلوں کا منصوبہ دوبارہ شروع کردیا، غیرقانونی حراست میں رکھے گئے پاکستانیوں کو شہید کرکے انہیں سرحد پار دہشتگرد قرار دیا جائے گا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت نے آپریشن سندور کی ناکامی اور پاک فوج کے ہاتھوں زبردست ہزیمت اٹھانے کے بعد ’ آپریشن مہادیو ’ کے نام سے جعلی مقابلوں میں زیرحراست پاکستانیوں کو شہید کرنے کا منصوبہ دوبارہ شروع کردیا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ’ آپریشن مہادیو ’ کے تحت بھارت میں غیرقانونی اور جبری حراست میں رکھے گئے پاکستانیوں کو فیک انکاؤنٹرز میں شہید کرکے انہیں دہشت گرد قرار دیا جائے گا۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن مہادیو کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کو کچلنا اور اندرون ملک سیاسی ساکھ بحال کرنا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے کے تحت جیلوں میں قید پاکستانیوں کو شہید کرنے کے بعد انہیں سرحد پار دہشتگرد اور دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث قرار دیا جائےگا۔ بھارت کے اس مذموم منصوبے کی مثال آج مقبوضہ کشمیر کے سری نگر میں جعلی مقابلے کے دوران 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کرکے ان میں سے 2 کو پہلگام حملے میں ملوث قرار دینا ہے۔ مقامی لوگوں نے بھارتی حکام کی جانب سے شہید نوجوانوں کو پہلگام حملے سے جوڑنے کی کوشش کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ نوجوان بے گناہ تھے اور انہیں جعلی مقابلے میں شہید کرکے عسکریت پسند قرار دیا گیا۔ بھارتی نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق جیسے ہی بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں ’آپریشن سندور‘ پر بحث کا آغاز کیا سیکیورٹی فورسز نے آج سری نگر کے قریب ایک جھڑپ میں 3 مبینہ پاکستانی عسکریت پسندوں کو مار دیا۔ بھارتی میڈیا نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ مارے گئے سلیمان شاہ کا تعلق لشکرِ طیبہ سے تھا، جسے 22 اپریل کو ہونے والے اُس ہولناک دہشت گرد حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق آج شروع کیے گئے آپریشن کا نام ’آپریشن مہادیو‘ رکھا گیا ہے، جس میں 2 مزید عسکریت پسند ابو حمزہ اور یاسر بھی مارے گئے، بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یاسر بھی پہلگام حملے میں ملوث تھا۔