امریکا کا چین سے ایران کو آبنائے ہرمز کی بندش سے باز رکھنے کا مطالبہ

امریکی وزیر خارجہ نے چین پر زور دیا ہے کہ وہ آبنائے ہرمز کو کھلا رکھنے کے لیےایران پر دباؤ ڈالے، انہوں یہ بھی کہا کہ آبنائے ہرمز کو بند کرنا ایران کے لیے معاشی خودکشی کے مترادف ہوگا۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے چین پر زور دیا ہے کہ ایران پر دباؤ ڈالے تاکہ آبنائے ہرمز کو کھلا رکھا جائے، مارکو روبیو نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے تیل کی اس اہم گزرگاہ کو بند کیا تو یہ اس کے لیے ’ معاشی خودکشی’ کے مترادف ہو گا۔ چین پر دباؤ ڈالنے کی یہ اپیل اس بات پر مبنی ہے کہ چین آبنائے ہرمز سے گزرنے والے تیل پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، عالمی سطح پر تیل اور گیس کی ترسیل کا تقریباً 20 فیصد اس آبنائے سے ہوتا ہے، اور اس کا ایک بڑا حصہ ایشیائی منڈیوں، خاص طور پر چین کو جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چین اپنی خام تیل کی درآمدات کا تقریباً نصف حصہ آبنائے ہرمز کے ذریعے حاصل کرتا ہے۔ مارکو روبیو نے سی بی ایس نیوز کے پروگرام ’ فیس دی نیشن’ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران آبنائے ہرمز کو بند کرتا ہے تو سب سے پہلے چینی حکومت کو غصہ آنا چاہیے، کیونکہ ان کا بہت زیادہ تیل وہاں سے آتا ہے۔ امریکی وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ اس کے نتائج نہ صرف امریکا بلکہ باقی دنیا کی معیشتوں کے لیے بھی تباہ کن ہوں گے، تاہم چین اور دیگر ممالک کو زیادہ شدید نقصان پہنچے گا۔ امریکی وزیرخارجہ کی جانب سے چین سے یہ مطالبہ ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ایران کی پارلیمنٹ کی جانب سے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی منظوری دینے کی اطلاعات کے بعد سامنے آیا ہے، جو حالیہ امریکی فضائی حملوں کے بعد خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا نتیجہ ہے۔ مارکو روبیو نے یہ بھی واضح کیا کہ امریک’ ( ایرانی) حکومت کی تبدیلی’ کا خواہاں نہیں ہے اور حملوں کے بعد بھی تہران سے بات چیت کے لیے تیار ہے۔