جو روٹ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے دوسرے بلے باز بن گئے
انگلینڈ کے سابق کپتان جو روٹ نے سابق آسڑیلوی کپتان رکی پونٹنگ کو پیچھے چھوڑ کر ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بننے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔
کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق انگلش بلے باز جو روٹ نے ایک ہی اننگز میں راہول ڈریوڈ، جیک کیلس اور رکی پونٹنگ کو پیچھے چھوڑ کر دوسرے نمبر ہر قبضہ جما لیا ہے، انہوں نے مانچسٹر میں بھارت کے خلاف چوتھے ٹیسٹ میچ کے دوران سنچری بنا کر سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں 3 درجے ترقی حاصل کی۔
جو روٹ نے اکتوبر 2024 میں ایلسٹر کک کو پیچھے چھوڑ کر انگلینڈ کے سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے والے کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا تھا، انہوں نے بھارت کیخلاف چوتھے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن مزید 3 کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 13 ہزار 409 رنز بنا لیے ہیں۔
جو روٹ اب بھارت کے سابق کپتان سچن ٹنڈولکر سے پیچھے ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 15 ہزار 921 رنز بنا کر پہلی پوزیشن پر قبضہ جمایا ہوا ہے۔
جو روٹ نے تیسرے دن صبح 11 رنز سے اپنی اننگز دوبارہ شروع کی اور جب وہ 30 رنز پر پہنچے تو ایک شاٹ سے راہول ڈریوڈ کو پیچھے چھوڑ دیا، اگلی ہی گیند پر کور کی طرف ایک سنگل لے کر انہوں نے جیک کیلس کا بھی ریکارڈ توڑ دیا اور پھر انشل کمبوج کی گیند پر ڈیپ پوائنٹ کی طرف سنگل کھیل کر جب وہ 120 پر پہنچے تو رکی پونٹنگ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
روٹ نے شرمیلی مسکراہٹ کے ساتھ ہجوم کی جانب دیکھا جو ان کے اس کارنامے پر کھڑا ہو کر تالیاں بجا رہا تھا، جب کہ بھارت کے کپتان شبمن گل نے بھی تالیاں بجا کر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
رکی پونٹنگ، جو اس وقت اولڈ ٹریفورڈ میں کمنٹری کر رہے تھے، خود یہ تاریخی لمحہ دیکھ رہے تھے اور انہوں نے روٹ کی رنز بنانے کی بھوک کو سراہا۔
سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے کہا کہ مبارک ہو جو روٹ، شاندار، ٹیسٹ کرکٹ میں دوسرا نمبر، 120 ناٹ آؤٹ۔ اولڈ ٹریفورڈ کا یہ باخبر ہجوم کھڑا ہو کر داد دے رہا ہے، اب صرف ایک اور بلے باز باقی رہ گیا ہے۔ سچن ٹنڈولکر سے تقریباً 2 ہزار 500 رنز پیچھے، لیکن جس انداز میں جو روٹ نے پچھلے چار پانچ سالوں میں کارکردگی دکھائی ہے، اس میں کوئی وجہ نہیں کہ وہ ٹنڈولکر کو نہ پکڑ سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 157 ٹیسٹ میچوں میں جو روٹ شاندار کھلاڑی ثابت ہوئے، وہ ہمیشہ مستقل مزاج رہے ہیں، ایسا وقت یاد نہیں جب وہ زیادہ عرصہ خراب فارم میں رہے ہوں، ان چار پانچ سالوں میں جب بھی وہ 50 تک پہنچتے ہیں، تو وہ اسے سنچری میں بدل دیتے ہیں اور عام سنچری نہیں بلکہ بڑی سنچری، جو ایک عظیم کھلاڑی کی پہچان ہوتی ہے۔
یہ سنچری، جو روٹ کی مسلسل دوسرے ٹیسٹ میں دوسری سنچری ہے، ان کے کیریئر کی 38ویں ٹیسٹ سنچری تھی، جس سے وہ کمار سنگاکارا کے برابر آ گئے ہیں۔
جو روٹ اولڈ ٹریفورڈ میں ایک ہزار سے زائد ٹیسٹ رنز بنانے والے پہلے بلے باز بھی بن گئے ہیں۔
دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے جو روٹ نے 150 رنز بنا کر رویندرا جڈیجا کا شکار بنے تاہم ان کی شاندار اننگز کے باعث میزبان انگلینڈ کو بھارت کیخلاف بڑی برتری حاصل ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ انگلینڈ کو بھارت کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل ہے۔