جس سینما مالک نے ذلیل کیا، پہلی فلم پروموشن کے دوران اس نے پروٹوکول دیا، ہارون شاہد

معروف اداکار و گلوکار ہارون شاہد نے انکشاف کیا ہے کہ جس سینما مالک نے انہیں ذلیل اور بے عزت کیا تھا، اسی سینما مالک نے انہیں ان کی پہلی فلم کی پروموشن کے دوران پروٹوکول دیا۔ ہارون شاہد حال ہی میں ’ہنسنا منع ہے‘ پروگرام میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل گفتگو کی۔ پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان کا بچپن سعودی عرب میں گزارا، انہوں نے خلیجی ممالک کی جنگ وہیں دیکھی۔ ان کے مطابق سعودیہ میں رہنے کے دوران عراق اور کویت کے درمیان جنگ لگی، اس وقت ان کی عمر 7 سے 8 سال تھی اور جنگ کی وجہ سے ہر وقت وہ گھر میں رہتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا ایک جڑواں بھائی بھی ہے لیکن دونوں کی شکلیں بالکل مختلف ہیں، دوسرے بھائی ان سے دو منٹ بڑے بھی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انہیں اس وقت شدید غصہ آتا ہے جب شوٹنگ کے دوران کوئی بھی شخص خود سے چھوٹے شخص پر غصہ نکالتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غصہ نکالنے والے شخص کو اپنے ہم پلہ شخص پر غصہ نکالنا چاہیے، تب ہی مزہ آئے گا، خود سے کم تر شخص پر غصہ کرنا کوئی اچھی بات نہیں۔ ہارون شاہد نے بتایا کہ انہوں نے سعودی عرب میں ہی گلوکاری شروع کردی تھی اور بچپن میں والد کی جانب سے انہیں سخت مار بھی پڑی۔ اداکار نے ایک واقعہ بتایا کہ چند دن قبل ہی انہوں نے کراچی کے علاقے ڈیفینس میں ایک ہوٹل سے اپنے لیے آن لائن سلاد منگوائی لیکن ڈیلیوری بوائے نے غلطی سے دوسرے گھر ڈیلیوری کردی۔ ان کے مطابق ڈیلیوری بوائے نے ان کی پچھلی گلی میں ایک آنٹی کو سلاد دیا اور ان کی جانب سے رابطہ کرنے پر ڈیلیوری بوائے نے بتایا کہ آنٹی انہیں سلاد واپس نہیں کر رہیں اور زور بھرنے پر ان کے گارڈز نے انہیں زدوکوب بھی کیا۔ ہارون شاہد کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈیلیوری بوائے کو کہا وہ اپنی حفاظت یقینی بنا کر واپس چلے جائیں، وہ دوسری سلاد منگوا لیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ہارون شاہد نے بتایا کہ ماضی میں جب وہ ملازمت کرتے تھے جب لاہور میں ایک سینما مالک کے پاس ان سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی مانگنے گئے، جس پر سینما مالک نے انہیں بے عزت اور ذلیل کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے خاموشی سے ذلالت برداشت کی اور دل میں تہیہ کیا کہ وہ ان کے پاس مشہور ہوکر واپس آئیں گے۔ ہارون شاہد کے مطابق بعد ازاں وہ ماہرہ خان کے ہمراہ اپنی پہلی فلم ’ورنہ‘ کے تشہیر کے سلسلے میں مذکورہ سینما گئے، جہاں اس کے مالک نے انہیں پروٹوکول دیا اور ان کی خدمت کرتے رہے۔