چاول ڈپلومیسی: پاکستان کا 27 ممالک کو اعلیٰ کوالٹی باسمتی تحفے میں دینے کا فیصلہ

تخفہ بھیجنے کا فیصلہ یورپ میں پاکستانی چاول کے معیار پرسوالات اٹھنے کے بعد کیا گیا۔

اسلام آباد: وزیرِاعظم شہباز شریف نے چاول کی برآمدات پر اعتماد بحال کرنے اور پاکستانی اعلیٰ کوالٹی کے چاول کو عالمی سطح پر فروغ دینے کے لیے ایک نئی "چاول ڈپلومیسی” مہم کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب یورپ میں پاکستانی چاول کی ترسیلات کے متعدد مسائل سامنے آئے، جنہوں نے معیار پر سوالات اٹھا دیے۔

باوثوق ذرائع کے مطابق وزیرِاعظم نے حال ہی میں متعلقہ وزارتوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس میں اس منصوبے کو حتمی شکل دی گئی۔ وزارتِ تجارت اور وزارتِ قومی تحفظ خوراک و تحقیق کو 5 کلو گرام کے خوبصورت پیکنگ والے اعلیٰ کوالٹی اور خوشبودار باسمتی چاول کے تحائف تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے، جو 27 ممالک کے سربراہان، وزراء اور سفارتکاروں کو پیش کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق ہر ملک کی تجارتی اور اسٹریٹجک اہمیت کے پیشِ نظر وزارتِ خارجہ کی نگرانی میں یہ تحائف بھیجے جائیں گے۔ ہر ملک کو تقریباً 200 کلوگرام (40 بیگ) پاکستانی باسمتی فراہم کیا جائے گا، جس کا مقصد پاکستان کے اعلیٰ معیار کے چاول کو متعارف کروانا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ چاول، جو بطور سفارتی تحائف بھیجے جا رہے ہیں، کو اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے کے لیے مکمل پراسیسنگ، ٹریٹمنٹ، اور دھونی دی گئی ہے تاکہ یہ کیڑوں سے پاک اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ہوں۔

یہ مہم ایک ایسے وقت میں شروع کی گئی ہے جب یورپ میں پاکستانی چاول کے معیار پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں اورزیادہ انٹرسیپشن کی وجہ سے ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ اس بحران سے نمٹنے کے لئے وزیر اعظم نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ اس مسئلے کی تحقیقات کی جا سکیں۔ تاہم، کمیٹی کی رپورٹ کوئی تکنیکی حل پیش کرنے کے بجائے، وزارت خوراک کے ایک محکمے پر ایف آئی اے کے چھاپے کا سبب بنی۔

چند انسپکٹرز کی گرفتاریوں نے انتظامی مسائل کو حل کرنے کے بجائے بحران کو مزید بڑھا دیا۔ اس کے نتیجے میں ایک ہفتے تک چاول کی برآمدات معطل رہیں، جس سے معیشت کو سنگین نقصان پہنچا۔

صنعتی ماہرین غیر تکنیکی محکموں کے سربراہان کی ان مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کی صلاحیت پر شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔ کئی ماہرین نے چاول کی سپلائی چین کے تمام مراحل کا جامع جائزہ لینے اور اس میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

پاکستان کی چاول ڈپلومیسی مہم نہ صرف نقصان کی تلافی کا اقدام ہے بلکہ یہ ایک اسٹریٹجک منصوبہ ہے جس کا مقصد پاکستان کی حیثیت کو ایک اعلیٰ معیار کے چاول کے برآمد کنندہ کے طور پر مضبوط کرنا ہے۔ تاہم، یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا یہ اقدام حالیہ بحرانوں کا تدارک کرنے میں کامیاب ہوگا یا نہیں۔