طوفانی بارشوں کے بعد پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ، 24 گھنٹے میں درجنوں اموات
پنجاب بھر میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، راولپنڈی میں 15 گھنٹے میں 230 ملی میٹر بارش برسنے پر ندی نالے بپھر گئے، نالہ لئی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے پر سائرن بجادیے گئے جبکہ پاک فوج گوالمنڈی پل پہنچ گئی، وزیراعظم نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا، چکوال میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد 423 ملی میٹر بارش برسنے پر ڈیم کا بند ٹوٹ گیا، 24 گھنٹے میں حادثات و واقعات میں درجنوں افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق راولپنڈی انتظامیہ نے جمعرات کے روز شدید بارش کے باعث نشیبی علاقوں میں پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کے پیش نظر وہاں سے لوگوں کے انخلا کا عمل شروع کر دیا ہے، جڑواں شہروں میں مسلسل 15 گھنٹے سے زائد وقت تک موسلا دھار بارش ہوتی رہی، جس کے باعث مختلف علاقے زیرِ آب آ گئے۔
ترجمان واسا راولپنڈی کے مطابق نالہ لئی میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہو رہی ہے، جو کٹاریاں کے مقام پر 21 فٹ اور گوالمنڈی کے مقام پر 20 فٹ تک پہنچ چکی ہے۔ محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ جڑواں شہروں میں اب تک 230 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
صورتحال کے پیشِ نظر ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے ضلع بھر میں ایک روزہ تعطیل کا اعلان کرتے ہوئے شہریوں کو ہدایت دی کہ وہ صرف انتہائی ضرورت کے تحت ہی گھروں سے نکلیں، انہوں نے شہریوں سے واسا، راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اور ضلعی انتظامیہ کی ٹیموں سے مکمل تعاون کی اپیل کی اور انہیں خبردار کیا کہ نشیبی علاقوں میں پانی کے قریب جانے سے گریز کریں۔
شدید بارش کے باعث مری روڈ کے متعدد مقامات کمیٹی چوک انڈرپاس، مری چوک، بنی چوک، جامع مسجد روڈ، اقبال روڈ اور دیگر سڑکوں پرٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں سیدپور گاؤں میں 132 ملی میٹر، گولڑہ (ای-11 کے قریب) میں 164 ملی میٹر، بوکرا (سی ٹی ٹی آئی، آئی-12) میں 185 ملی میٹر، پی ایم ڈی (ایچ-8/2) میں 152 ملی میٹر، اور شمس آباد میں 158 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جاچکی ہے۔
راولپنڈی میں کچہری (چکلالہ کے قریب) میں 235 ملی میٹر، پیرودھائی میں 196 ملی میٹر، گوالمنڈی میں 220 ملی میٹر اور نیو کٹاریاں میں 200 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
نالہ لئی کی سطح بلند ہونے کے باعث خطرے کے سائرن بجادیے گئے ہیں جبکہ پاک فوج نالہ لئی کی صورتحال کا جائزہ لینے گوالمنڈی پل پہنچ گئی، نالہ لئی کے اطراف کی مساجد سے اعلانات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
راولپنڈی کنٹونمنٹ اور چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے نالہ کی صفائی نہ ہونے پر بارشی پانی گھروں میں داخل ہوگیا، بحریہ ٹاون فیز8 میں نالے کا پانی سڑکوں پرآگیا، راولپنڈی اور اسلام آباد میں شدید بارشوں سے موٹروے بھی زیر آب آگئی، موٹر وے پر موجود شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
راولپنڈی میں نیو چاکرا، ٹینچ بھاٹہ اور جان کالونی میں بھی بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، جان کالونی کے رہائشیوں نے امدادی ٹیموں سے مدد کی اپیل کر دی، گرجا روڈ اور محلہ قریشی میں بھی پانی کا زور ٹوٹ نہ سکا۔محلہ قریشی آباد کے متعدد گھر زیرِ آب آگئے،ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ کردی گئیں۔
راولپنڈی میں چکری روڈ لادیاں گاؤں میں پھنسی فیملی کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹر پہنچ گیا، ہیلی کاپٹر چھت پر پھنسی فیملی کو ریسکیو کرنے کے لیے بجھوایا گیا، فیملی کو ریسکیو کرنے کے لیے جانے والی ریسکیو ٹیم کی ناکامی پر ہیلی کاپٹر بھجوایا گیا۔
’راول ڈیم میں پانی کی سطح ایک ہزار 747 فٹ تک پہنچ چکی‘
ادھر، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بارش کا سلسلہ ہنوز جاری ہے، جبکہ راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہوگئی۔
ترجمان نے بتایا کہ راول ڈیم میں زیادہ سے زیادہ پانی کی سطح ایک ہزار 752 فٹ ہے، جبکہ راول ڈیم میں پانی کی موجودہ سطح ایک ہزار 747 فٹ تک پہنچ چکی ہے۔
مزید کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے راول ڈیم میں پانی کی سطح کی مانیٹرنگ جاری ہے۔