چار ارب روپے کی بجلی، محکمہ برقیات کو تین ارب روپے کی وصولی کا ہدف دیا گیا

گلگت( خصوصی رپورٹ) حکومت گلگت بلتستان نے محکمہ برقیات کو بجلی کی ریکوری 3 ارب روپے کرنے کا ہدف دے دیا۔ واضح رہے اس سال بجلی کی ریکوری کی مد میں 1 ارب 54 کروڑ روپے کی آمدن ہوئی جبکہ بجلی کی فراہمی پر سالانہ 4 ارب روپے تک اخراجات ہو رہے ہیں۔ ذرائع برقیات کے مطابق ڈھائی ارب روپے سے زائد کے خسارے کو پورا کرنے کے لئے ٹیرف بڑھانے۔ لائن لاسسز کو کم کرنے۔ اے بی سی کیبل۔ بلات کی بروقت وصولی اور سمارٹ میٹر جیسے اقدامات کرنے ہونگے۔ محکمہ برقیات کا کہنا ہے کہ ٹیرف بڑھانے کے حوالے سے عوام کو تحفظات ہیں مگر بجلی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ٹیرف بڑھانا ضروری ہے۔ گلگت بلتستان میں موسم سرما ہو یا گرما ایک ہی ٹیرف رائج ہے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں موسم بلکہ دن رات کے حساب سے مختلف ٹیرف لاگو ہیں۔ دوسری جانب سمارٹ میٹر کی افادیت بیان کرنے ہوئے محکمہ برقیات کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں سمارٹ میٹر کی تنصیب ہوچکی ہے وہاں پر بجلی کی غیر ضروری استعمال میں بڑی حد تک کمی آ چکی ہے۔ اس لئے سمارٹ میٹر کو دیگر علاقوں تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔ جبکہ اے بی سی کیبل لگانے سے بجلی کی چوری کی روک تھام ہوگی اور لائن لاسسز کو کم کیا جاسکے گا۔ جبکہ لائن لاسسز کو کم کرنے کے لئے سخت فیصلے کرنے کی ضرورت ہے محکمہ برقیات نے عوام کو بجلی کے بل بروقت ادا کرنے کی گزارش کی ہے تاکہ بجلی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد مل سکے۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں کمیونٹی بجلی کے غیر ضروری استعمال اور اوور لوڈ کا خیال رکھتی ہیں ان علاقوں میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی میں آسانی آجاتی ہے۔ محکمہ برقیات کے مطابق گلگت بلتستان میں لائن لاسسز تقریبا 30 فیصد تک ہیں جو کہ ملک کے دیگر حصوں کی نسبت سب سے زیادہ ہیں۔ جبکہ اس وقت گلگت بلتستان کے شہری علاقوں میں مجموعی طور پر تقریبا 15 گھنٹے سے زیادہ کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے لوڈشیڈنگ سے نہ صرف شہری پریشان ہیں کاروبار ٹھپ اور کارخانوں کا پہیہ رک چکا ہے