اپوزیشن اتحاد کا سیاسی جماعتوں کے درمیان بڑے قومی مکالمے اور نئے میثاق جمہوریت کا مطالبہ

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت آل پارٹیز کانفرنس نے سیاسی جماعتوں کے درمیان بڑے قومی مکالمے اور نئے میثاق جمہوریت کا مطالبہ کردیا۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت دو روزہ آل پارٹیز کانفرنس کے اختتام پر اپنے فارم ہاؤس میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک تحفظ آئینِ پاکستان کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مشترکہ اعلامیہ پیش کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ’ تحریک تحفظ آئین پاکستان اور اس کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی ) میں شریک تمام جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس وقت ملک کی تمام سیاسی جماعتوں اور سیاسی قوتوں کے درمیان ایک نئے میثاقِ جمہوریت کی اشد ضرورت ہے۔’ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ’ ہائبرڈ نظام کے مسلسل حملوں کے نتیجے میں پاکستان کا آئین، اس میں دیے گئے انسانی حقوق (آرٹیکل 8 سے 11 تک)، اور پارلیمانی جمہوری نظام اپنی معنویت کھو چکے ہیں، اور آج عوام اور ریاست کے درمیان موجود سماجی معاہدہ ٹوٹ چکا ہے، لہٰذا، ایک نئے میثاقِ جمہوریت کے لیے ملک کی تمام سیاسی قوتوں کے درمیان قومی مکالمے کے بعد مکمل اتفاقِ رائے پیدا کیا جانا چاہیے۔’ اعلامیےمیں کہا گیا کہ ملک میں اپوزیشن کو دیوار سے لگانے اور ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ملک کو چیلنجز سے نکالنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ مزید کہا گیا کہ انتظامیہ نے مقامی ہوٹل میں آل پارٹیز کانفرنس منسوخ کرائی، مشکلات کے باوجود تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت اے پی سی کا انعقاد کیا، اے پی سی کے شرکا اسلام آباد انتظامیہ کی مذمت کرتے ہیں۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ اے پی سی میں آئینی ،سیاسی اور معاشی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کیاگیا، ملک میں اپوزیشن کیلئے کوئی جگہ حاصل کرنا مشکل بنادیا گیا ہے، یہ اتحاد ملک میں سیاسی انتقام کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی چئیرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو جیل میں رکھنے کی مذمت کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کیخلاف کیسز کو جلد سنا جائے۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ آج ملک میں کاروباری طبقہ سرمایہ باہر لے جارہا ہے، ملک میں بیروزگاری کی شرح 22 فیصد تک پہنچ چکی ہے، تنخواہ دار طبقہ مشکلات میں ہے غربت کی شرح میں اضافہ ہوچکا ہے۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ ملک میں45 فیصد سے زائد لوگ سطح غربت سے نیچے چلےگئے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ چیف جسٹس کا عہدہ اب صرف نمائشی رہ گیا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ کے جن چھ ججوں نے خط لکھا وہ پاکستان کے ہیرو ہیں، ہم ان ججوں کے موقف کی تائید کرتے ہیں۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ 2024کے الیکشن کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، آزاد وخود مختار الیکشن بے حد ناگزیر ہیں۔