جیا علی کا نام لیے بغیر ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کی عمر پر تبصرہ
ماضی کی مقبول فلمی ہیروئن جیا علی نے نام لیے بغیر ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کی عمر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چالیس سال سے زائد عمر کے افراد کے ہیرو اور ہیروئن بننے سے ہی انڈسٹری تباہ ہو رہی ہے۔
جیا علی نے حال ہی میں فضا علی کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے انہوں نے عمر عادل کی تعریفیں بھی کیں اور کہا کہ انہوں نے حال ہی میں فلم پر اچھا تبصرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمر عادل نے سچ بولا، جس وجہ سے ان کی بات ہر کسی کو بری لگی، انہوں نے صحیح بات کی تھی، وہ فلموں پر بہترین تبصرے کرتے ہیں۔
عمر عادل نے کچھ عرصہ قبل ہمایوں سعید اور ماہرہ خان کی فلم ’لو گرو‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہیں زائد العمری میں ہیرو اور ہیروئن آنے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
جیا علی نے عادل عمر کی بات سے اتفاق کیا، تاہم انہوں نے ہمایوں سعید اور ماہرہ خان کا نام نہیں لیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی خرابیوں اور چیزوں کو تسلیم کرنا چاہیے، چیزوں پر بحث کرنے کے بجائے انہیں تسلیم کرنے سے مسائل ٹھیک ہوتے ہیں، بحث کرنے سے معاملات مزید متنازع بنتے ہیں۔
جب میزبان فضا علی نے کہا کہ ماہرہ خان کو لندن میں فلم پروموشن کے دوران ہراساں بھی کیا گیا تو جیا علی نے کہا کہ انہیں ایسی جگہ جانے کی ضرورت ہی نہیں تھی اور اگر ان کی فلم اچھی ہوتی تو انہیں پروموشن کی ضرورت نہ پڑتی۔
ان کے مطابق ان چیزوں اور فلموں کی پروموشن کی جاتی ہے، جو اچھی فلمیں نہیں ہوتیں، اچھی فلموں کو پروموشن کی ضرورت نہیں پڑتی۔
جیا علی نے اسی معاملے پر مزید کہا کہ چالیس سال کی عمر کے بعد ہیرو اور ہیروئن آنے والے افراد ہی شوبز انڈسٹری کو خراب کر رہے ہیں۔
ان کے مطابق چالیس سال سے زائد العمر افراد کے ہیروئن اور ہیرو آنے سے نہ صرف انڈسٹری کا نقصان ہو رہا ہے بلکہ وہ اپنا بھی نقصان کر رہے ہیں۔
جیا علی نے مزید کہا کہ زائد العمری میں ہیرو اور ہیروئن آنے پر بھارت میں سلمان خان، شاہ رخ خان اور ہولی وڈ میں ٹام کروز پر بھی تنقید ہوتی ہے۔