میرا لکھا گیا اسکرپٹ نہیں، ردا بلال کا ’بہروپیا‘ سے اظہار لاتعلقی

ڈراما لکھاری ردا بلال نے نشر کیے جانے والے اپنے ڈرامے ’بہروپیا‘ سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ڈرامے کا اسکرپٹ تبدیل کردیا گیا، نشر ہونے والا ڈراما ان کا لکھا ہوا نہیں۔ ’بہروپیا‘ کو گرین ٹی وی پر نشر کیا جا رہا ہے، منفرد کہانی اور کرداروں کی وجہ سے اسے جہاں پسند کیا جا رہا ہے، وہیں اس کے کرداروں اور مناظر پر تنقید بھی ہو رہی ہے۔ ڈرامے میں دوسری شادی اور طلاق سمیت دیگر معاشرتی رویوں کو دکھایا گیا ہے، فیصل قریشی اور مدیحہ امام کے کے مرکزی کرداروں پر مبنی ڈرامے کو خواتین کے خلاف تشدد دکھانے کی وجہ سے بھی تنقید کا سامنا ہے۔ ڈرامے کی مرکزی کہانی ماہ نور نامی خاتون کے گرد گھومتی ہے، جو دوسری شادی کے بعد یہ دریافت کرتی ہیں کہ اُن کے نئے شوہر خوفناک ہیں، وہ نفسیاتی مسائل کے شکار ہیں۔ ویب سائٹ ’ایکسپریس ٹربیون‘ کے مطابق لکھاری ردا بلال نے انسٹاگرام پوسٹ میں ’بہروپیا‘ سے اظہارِ لاتعلقی کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نشر کیے جانے والے ڈرامے کی کہانی ان کی لکھی گئی کہانی سے مختلف ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اُن کی لکھی ہوئی کہانی کو ان کی اجازت کے بغیر تبدیل کر دیا گیا، جس کے بعد اب یہ ڈراما اُن کی تخلیقی سوچ کی عکاسی نہیں کرتا۔ انسٹاگرام پر سخت لہجے پر مبنی پوسٹ میں ردا بلال نے لکھا کہ جب آپ کا نام کسی ایسی چیز پر ہو جو اب آپ کی آواز کی نمائندگی نہ کرے، تو بولنا لازم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے عائد کیا کہ ڈرامے کے مناظر بدل دیے گئے، کردار مسخ کر دیے گئے، جس کے بعد کہانی کا اصل جذبہ کہیں کھو گیا، جو اس وقت ٹی وی پر ڈراما نشر ہو رہا ہے، وہ ان کی تحریر نہیں۔ لکھاری نے لکھا کہ ڈرامے کی کہانی اب مکمل طور پر اُن کے وژن سے ہٹ چکی ہے، ڈراما اب ان کے خیالات، تحریر یا اُس جذبے کی نمائندگی نہیں کرتا جس کے تحت یہ کہانی تخلیق کی گئی تھی۔ ردا بلال نے ڈرامے کو نشر کرنے والے چینل اور ہدایت کار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ یہ اب صرف اُس چینل کی غفلت، ہدایت کار کی خواہشات اور اُن کے اندر کے ’مصنف‘ کی جھلک ہے۔ ردا بلال کی پوسٹ اور دعوووں پر تاحال ٹی وی چینل کی انتظامیہ اور ڈرامے کی ٹیم نے کوئی رد عمل نہیں دیا، نہ ہی ڈرامے کے اداکاروں نے کچھ کہا ہے۔