گلگت بلتستان میں غیر معیاری ادویات بنانے والی کمپنیوں کے خلاف ایکشں
گلگت: ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ نے 10 دوا ساز کمپنیوں کے کیس عدالت بھیجنے سمیت 5 کمپنیوں کو 30 لاکھ جرمانہ 5 میڈیکل سٹورز کے لائسنس منسوخ دو ملزمان کوشوکاز نواٹس جاری کرنے کی منظوری دیدی ۔سیکریٹری صحت گلگت بلتستان و چیئر مین ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ گلگت بلتستان آصف اللہ خان کی صدارت میں ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈکا اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں گلگت بلتستان ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی جانب سے غیر معیاری قرار دی گئی ادویات سمیت میڈیکل سٹورز میں نان پروفیشنل افراد کی موجودگی و ڈرگ ایکٹ کی مختلف خلاف ورزیوں کے 22 کیس پیش کئے گئے ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ کے اجلاس میں چیف ڈرگ انسپکٹر گلگت بلتستان ڈاکٹر عبید خان، سینئر ڈرگ انسپکٹر خادم حسین پی ایچ کیو ہسپتال کے سینئر ڈاکٹر اور کے آئی یو سے کنٹرول کوالٹی بورڈ کے ممبر نے شرکت کی اجلاس میں ڈرگ کنٹرول ایڈ منسٹریشن کی جانب سے پیش کردہ 22 مختلف نوعیت کے کیس کی سماعت کی گئی اس موقع غیر معیاری ادویات فراہم کرنے والی کمپنیز کے نمائندے بھی موجود تھے جنہیں اپنی صفائی پیش کرنے کا بھر پور موقع دیاگیا ڈرگ لیبارٹری نتائج اور ڈرگ کنٹرول ایڈ منسٹریشن کی رپورٹ پر سماعت کے بعد ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ نے انتہائی اہمیت کے حامل غیر معیاری ادویات کی تیاری کے 10 کیس ڈرگ کورٹ بھجوانے کی منظوری دی جبکہ 5 کمپنیوں پر مجموعی طورپر 30 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیاگیا اور 5 میڈیکل سٹورز کے لائسنس کینسل اور دو ملزمان کو وکاز نوٹس جاری کرنے کی منظوری دی گئی ۔ سیکریٹری صحت چیئرمین ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ گلگت بلتستان آصف اللہ خان نے کہاکہ مریضوں کی جان سے کھیلنے کی کوشش کرنے والے افراد کے ساتھ سختی سے نمٹاجائے گا غیر معیاری ادویات کی ہسپتالوں اور میڈیکل سٹورز پر موجودگی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی ڈرگ ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کیاجائے ڈرگ انسپکٹرز بلا خوف وخطر غیرمعیاری ادویات کا لین دین کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں اور گلگت بلتستان کو ٖغیر معیاری جعلی، نان رجسٹرڈ ادویات سے پاک کرنے کیلئے تمام تر توانائی صرف کی جائے۔چیف ڈرگ انسپکٹر گلگت بلتستان ڈاکٹر عبید خان نے ڈرگ انسپکٹرز کی خدمات کو سراہا اور کہاکہ ڈرگ انسپکٹرز کی محنت لگن اور عوام دوست جذبے کا نتیجہ ہے کہ غیر معیاری ادویات کی ایک بڑی کھیپ کے استعمال سے مریضوں کو بچایایا اورانسانی جانوں کو بچانے کا یہ سلسلہ جاری رہے گا