کراچی میں قبضہ مافیا پھر سرگرم، عدالتی حکم کے باوجود منگھوپیر میر نجی زمینوں پر قبضے جاری۔
کراچی: صوبائی حکومت کے کراچی میں زمینوں پر قبضے کے واقعات کم کرنے کے دعوؤں کے باوجود بااثر لینڈ مافیا کی غیر قانونی سرگرمیاں مسلسل جاری ہیں، خصوصاً شہر کے مشرقی زون میں۔
رپورٹس کے مطابق، لینڈ مافیا منگھو پیر کے علاقے، خاص طور پر دیہہ بند مراد میں سرگرم ہو چکی ہے، جہاں طاقتور گروہوں نے غیر قانونی طور پر نجی املاک پر قبضہ کر لیا ہے۔ مسلح افراد نے بڑے رقبے پر دیواریں تعمیر کرنا شروع کر دی ہیں، جس سے متاثرہ رہائشیوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
ذرائع کے مطابق، ایک بدنام زمانہ لینڈ مافیا گروپ نے 125 ایکڑ زمین پر زبردستی قبضہ کر لیا ہے، جو کہ شہری بابرمحمود ولد اکبر محمود اور حمزہ ایاز ولد ایاز محمود کی ملکیت ہے۔ متاثرہ افراد نے یہ زمین 2019 میں قانونی طریقہ کار کے تحت حاصل کی تھی اور ان کے نام پر منتقل کی گئی تھی۔
زمین پر قبضے کی متعدد کوششوں کو ماضی میں قانونی مداخلت کے ذریعے ناکام بنایا گیا تھا، تاہم، عدالت کی جانب سے غیر قانونی قبضے کے خلاف حکم امتناع جاری ہونے کے باوجود لینڈ مافیا نے عدالتی فیصلے کو نظر انداز کرتے ہوئے دیواروں کی تعمیر شروع کر دی ہے۔
متاثرہ مالکان کے مطابق، مقامی پولیس مبینہ طور پر قبضہ مافیا کا ساتھ دے رہی ہے اور عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہو رہی ہے۔ زمین مالکان نے پولیس پر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے، جس سے ان کے مسائل میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
بابر محمود اور حمزہ ایاز نے وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ پولیس اور ڈی جی رینجرز سے فوری قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غیر قانونی قبضے کو ختم کر کے زمین واپس دلائی جا سکے۔
کراچی میں بڑھتے ہوئے لینڈ مافیا کے اثر و رسوخ اور پولیس کی مبینہ ملی بھگت نے شہریوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ متاثرہ افراد نے انصاف اور لینڈ مافیا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ سندھ حکومت نے حال ہی میں کاروباری برادری اور عام شہریوں کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جو خاص طور پر تجاوزات اور زمینوں پر قبضے کے مسائل پر توجہ دے گی۔
اس کمیٹی کی صدارت سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار کر رہے ہیں، جنہوں نے حالیہ اجلاس میں زمینوں پر قبضے اور تجاوزات کو روکنے کے لیے ضروری ہدایات جاری کی ہیں۔ وزیر داخلہ لنجار کے مطابق، کراچی کمشنر کے تحت ایک اعلیٰ سطحی ڈیسک قائم کیا جائے گا جو زمینوں پر قبضے اور تجاوزات کے معاملات کو دیکھے گا۔ کاروباری افراد، بلڈرز اور عوامی نمائندے اپنی شکایات اور ثبوت اس ڈیسک پر جمع کرا سکیں گے تاکہ ضروری کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔