گلگت بلتستان میں معدنیات کے نام پر امریکی پراکسی کسی صورت قبول نہیں۔کاظم میثم
گلگت بلتستان کے آمدہ انتخابات پر وفاق یا کسی ادارے نے مداخلت کرنے کی کوشش کی تو بھرپور تحریک چلائیں گے
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان کاظم میثم نے کہا گلگت بلتستان کی معدنیات وہاں کی عوام کی ملکیت ہے، کس کے باپ کی نہیں۔ وفاق کی جانب سے معدنیات کے نام پرامریکی پراکسی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔اس عمل کو نہیں روکا گیا تو ملاقات پہاڑوں میں ہوگی۔ پاک چین بارڈر سوسست کے تاجروں کا مطالبہ صرف ان کا نہیں گلگت بلتستان کی پوری عوام کا مطالبہ ہے،ہم گولی اور پروپیگنڈا سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ گلگت بلتستان کے آمدہ انتخابات پر وفاق یا کسی ادارے نے مداخلت کرنے کی کوشش کی تو بھرپور تحریک چلائیں گے۔گلگت بلتستان کی عوام 78 سالوں سے پاکستان سے الحاق کی بات کررہی تھی تو متنازعہ کہا جاتا رہا اور ہم متنازعہ ہیں اور یو این قرادوں کے مطابق بنیادی حقوق دیں۔ تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے ممبر اسمبلی و اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان کاظم میثم نے اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کی عوام 78 سالوں سے بنیادی اور آئینی حقوق سے محروم ہیں۔ماضی میں مختلف فورمزپر آواز بلند کرتے رہے لیکن کہیں شنوائی نہیں ہوئی،جی بی کی عوام نے ڈوگروں کو بھگایا اور اپنی آزادی خود لی اور الحاق پاکستان کیا مگر صلے میں مسئلہ کشمیر کے ساتھ نتھی کیا گیا۔گلگت بلتستان کو قومی اسمبلی،سینٹ،سپریم کورٹ، این ایف سی سمیت مالیاتی اداروں میں نمائندگی اور حصہ نہیں دیا گیا۔ گلگت بلتستان میں اس وقت ہر جگہ احتجاج چل رہا ہے سیلاب اور قدرتی آفات نے تباہی مچائی ہے جبکہ وفاقی حکومت نے چار ارب کا اعلان تو کیا مگر اس پر اب تک عملدرآمد نہیں کر کے بہانے کئے جارہے ہیں۔ گلگت بلتستان میں غیر قانونی اور مسلط کردہ انجینئر ینگ کے ذریعے لائی گئی حکومت بنائی گئی جس کی وجہ سے اب پورا خطہ احتجاجستان بن چکا ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کے کے ایچ سوست بارڈر پر جو مسائل ہیں وہ سب کے سامنے ہیں۔گلگت بلتستان کے تاجر دو ماہ سے اپنے حقوق کیلئے احتجاج کررہے ہیں ان کے مطالبات حل کرنے کی بجائے وفاقی حکومت تاجروں کو ڈرا دھمکا کر یا پروپیگنڈہ کرکے احتجاج ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ پاکستان و گلگت بلتستان کا واحد چائینہ سے سوست پورٹ سے تجارت ہوتی تھی اسے بھی چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وفاق تاجروں کو مس ہینڈل کررہی ہے ایف سی کو وہاں بھیج کر گولیاں برسائی جارہی ہیں جبکہ میڈیا کے ذریعے الزام تراشیاں جاری ہیں۔ ہم بتانا چاہتے ہیں سوست پورٹ پر تاجروں کا مطالبہ گلگت بلتستان کی عوام کا مطالبہ ہے۔ آج ہم ڈیکلئر کررہے ہیں اگر اپنے حقوق کی بات کرنا شرپسندی ہے تو پھر ہم شرپسند ہیں۔ گلگت بلتستان کے ڈیڑھ لاکھ لوگوں کی معیشت کا سوست پورٹ سے تعلق اور وابستگی ہے۔ گلگت بلتستان کے حوالے سے ریاست نے جب فیصلہ کیا تھا کہ کہ متنازعہ ہے تو پھر ہمیں یو این کی قرداروں کے تحت حقوق دیں۔ ایسے لوگ جو جائز حقوق کی بات کرتے ہیں تو انہیں شرپسند کہنے والوں کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ ایسا پروپیگنڈہ کرنے والے لوگ وفاق اور گلگت بلتستان کے درمیان دوریاں کرانا چاہتے ہیں۔ وفاقی حکومت ہوش کے ناخن لیں اب کی بار اگر طاقت کا استعمال کیا گیا تو حالات کی زمہ داری وفاقی حکومت پر ہوگی۔ کاظم میثم نے مزید کہا گلگت بلتستان کے علاوہ آزاد کشمیر میں بھی احتجاج چل رہا ہے جس کی ہم بھرپور حمایت کرتے ہیں کہ عوام کو حقوق ملنے چاہیے۔ گلگت بلتستان کو ڈنڈے کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا حصہ بنایا گیا اور اب ڈنڈے برسا کر مسئلہ کشمیر کے بجائے پاکستان کا حصہ کہنے کو کہا جارہا ہے۔آزاد کشمیر کی عوام سے گزارش ہے کہ احتجاج آئین اور قانون کے مطابق کریں پرامن احتجاج کے ساتھ گلگت بلتستان کی عوام آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔ کشمیری رہنما¶ں کی جانب سے بارہ نشستیں گلگت بلتستان کو دینے کی بات کو ہم سراہتے ہیں لیکن اس کا فیصلہ گلگت بلتستان کی عوام کریں گی کہ۔ہم یہ نشستیں لیں گے یا نہیں۔ اپوزیشن لیڈر نے گلگت بلتستان میں معدنیات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان متنازعہ علاقہ ہے یہاں کسی امریکہ یا اس کی پراکسی کو آنے نہیں دیں گے۔امریکہ نے جہاں جہاں قدم رکھا وہاں برا حال کیا ہے۔ وفاق گلگت بلتستان کی حساسیت کے مدنظر رکھ کر امریکہ کی پراکسی نہ بنے۔ گلگت بلتستان کی معدنیات کسی کے باپ کی نہیں صرف گلگت بلتستان کی عوام کی ہے۔ وفاق کی جانب سے معدنیات سے متعلق جو بل بھجا گیا ہے اسے جب تک ہم اسمبلی میں ہیں کسی صورت پاس نہیں ہونے دیں گے۔اگر کسی نے انجینئرینگ کے ذریعے بل پاس کرنے کی کوشش کی تو ان کے ساتھ پہاڑوں پر ملاقات ہوگی۔ معدنیات کے معاہدوں کے حوالے سے وہاں کی عوام کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ہم کسی صورت اسے قبول نہی…